ساتواں پارہ (واذاسمعوا) توحید و شرک
توحید و شرک
چھٹے پارے کی آخری آیت میں بتایا گیا تھا کہ جو حقیقی نصاریٰ ہیں وہ اپنے دلوں میںمسلمانوں کیلئے قدرے نرم گوشہ رکھتے ہیں، اب ساتویں پارہ کے شروع میں بھی بعض نصاریٰ ہی کا ذکر ہے جو قرآن سن کر اپنے آنسووں پر قابو نہیں رکھ پاتے اور بے اختیار ان کی آنکھیں چھلکنے لگتی ہیں (۳۸-۵۸) یہ آیات حبشہ کے ان نصاریٰ کے بارے میں نازل ہوئی تھیں جن کے ملک میںمسلمان ہجرت کرکے گئے تھے ، انہوں نے جب مسلمانوں کی زبان سے قرآن سنا تو روتے روتے ان کی ہچکیاں بندھ گئیں اور ان داڑھیاں آنسووں کی رم جھم سے تر ہوگئیں۔ اصل میں اللہ تعالیٰ کے کلام میںتاثیر ہی ایسی ہے کہ اگر ایسے دل اسے سنیں جو بغض اور کینہ سے خالی اور خوف و خشیت سے معمور ہوں تو جسم کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو چھلک ہی پڑتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment